پولینڈ نے یوکرینی پناہ گزینوں کے کیمپ کو بند کرنے کا اعلان کر دیا

پناہ گزینوں کے کیمپ

نیوز ٹوڈے : یوکرین میں چھڑی جنگ اتنی طویل ہو جاۓ گی کسی کو بھی اندازہ نہ تھا روس یہ بات جانتا تھا کہ وہ یوکرین جیسے کمزور ملک کو بہت جلد گھٹنوں پر لے آۓ گا دوسری طرف زیلینسکی کو جنگ سے پہلے ہی امریکہ اور نیٹو ملکوں نے تسلی دے دی تھی کہ ان کے خطرناک ہتھیاروں کے سامنے روس بہت جلد ہار جاۓ گا لیکن ایسا کچھ نہ ہوا نہ تو یوکرین جھکنے کو تیار ہوا اور نہ ہی روس پیچھے ہٹنے کو تیار ہوا ہے لیکن نیٹو اور یورپی ملک اب جنگ سے تنگ آچکے ہیں کیونکہ یوکرین کی مدد کرتے کرتے یہ ملک معاشی ابتری ، توانائی بحران اور ہتھیاروں کی کمی کا شکار ہوتے جا رہے ہیں -

نیٹو ملک پولینڈ جو کہ جنگ میں یوکرین کا سب سے بڑا حامی تھا پولینڈ کے راستے یوکرین کو تمام یورپ کے ہتھیار سپلائی ہوتے تھے روس کی مخالفت اور دھمکیوں کی پرواہ نہ کرتے ہوۓ پولینڈ نے ہزاروں بلکہ لاکھوں یوکرینیوں کو اپنے ہاں پناہ بھی دی ہے یورپ کا سب سے بڑا پناہ گزینوں کا کیمپ پولینڈ میں ہی موجود ہے جس میں جنگ کے دوران یوکرینی کثیر تعداد میں موجود تھے اب پولینڈ نے اچانک اس کیمپ کو بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے پولینڈ نے یہ بہانہ بنایا ہے کہ یوکرینی پناہ گزینوں نے دوسرے ملکوں میں اپنے رہنے کا بندوبست کر لیا ہے اس لیے اب یوکرینیوں کو اس کیمپ کی ضرورت نہیں ہے پولینڈ کا یہ فیصلہ یوکرین کیلیے پریشانی کا سبب ہے کیونکہ یوکرین کے کئی شہر مکمل طور پر کھنڈر بن چکے ہیں ان حالات میں واپس آنے والے لوگوں کو سنبھالنا زیلینسکی کی حکومت کیلیے بے حد مشکل ہے -

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+