کم جانگ کی روس کی طرف روانگی سے ہی امریکہ بوکھلا گیا

کم جانگ

    نیوز ٹوڈے : شمالی کوریا کے صدر کم جانگ اون پیانگ یانگ سے اپنی ٹرین کے ذریعے روس پہنچ گۓ ہیں کم جانگ اون وہ واحد حکمران ہیں جو ملک سے باہر بہت کم جاتے ہیں اور بیرون ملک سفر پسند نہیں کرتے اور اگر سفر کرتے ہیں تو صرف اپنی اس ٹرین میں جو ان کے باپ دادا کے دور کی ایک پرتعیش ٹرین ہے ٹرین کا رنگ گہرا سبز ہے جو باقی ٹرینوں سے منفرد ہے جب کم جانگ کی یہ ٹرین سفر پر روانہ ہوتی ہے تو دنیا بھر کے میڈیا کی سرخی بن جاتی ہے اس سے پہلے 2019 میں ولادیووستوک میں ہی کم جانگ اور ولادیمیر پیوٹن نے ملاقات کی تھی اب چار سال بعد کم جانگ ایک مرتبہ پھر اپنے وزارت دفاع اور وزارت خارجہ کے اعلیٰ عہدیداران  کے ساتھ روس پہنچ گۓ ہیں امریکہ نے کم جانگ اون کو روس جانے سے پہلے کئی مرتبہ دھمکی بھی دی تھی-

       کہ اگر اس نے روس کے ساتھ ہتھیاروں کے لین دین کے متعلق کوئی سمجھوتہ کیا تو امریکہ شمالی کوریا پر حملہ بھی کر سکتا ہے لیکن امریکہ کی دھمکیوں کو ہوا میں اڑاتے ہوۓ کم جانگ روس پہنچ گۓ تو اب آگ بگولہ ہوتے امریکہ نے یہ بیان دیا ہے کہ پیوٹن کم جانگ سے بھیک مانگ رہے ہیں کیونکہ جنگ لڑتے لڑتے ان کے ہتھیار ختم ہو چکے ہیں اسلیے اب وہ شمالی کوریا سے ہتھیاروں کی ڈیل کریں گے جس کے بدلے روس شمالی کوریا کو ایٹمی تکنیک دے گا اور اس ایٹمی تکنیک کی مدد سے شمالی کوریا بھی ایٹمی ہتھیار اور ایٹم بم کی طاقت حاصل کر لے گا یہی وجہ ہے کہ جیسے ہی کم جانگ کی قلعہ نما ٹرین پیانگ یانگ سے روانہ ہوئی امریکہ میں ہلچل مچ گئی کیونکہ اس ملاقات کے بعد امریکہ کے دشمن روس کو ہتھیار مل جائیں گے اور دوسرے دشمن شمالی کوریا کو ایٹمی طاقت۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+