خالصتان جماعت کے رہنما ہردیپ سنگھ کا قتل بنا بھارتی حکومت کے گلے کا پھندا

ہردیپ سنگھ

نیوز ٹوڈے: کینیڈا میں سکھوں کی جماعت خالصتان کے رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل کا حساب اب دنیا کے کئی ملک اور جماعتیں بھارتی حکومت سے مانگنے لگیں عالمی سطح پر بھارتی حکومت کو کشمیریوں پر مظالم کے بعد اب ایک جماعت کو کچلنے کیلیے ظالمانہ اقدامات پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کینیڈا میں خالصتان جماعت کے ساتھ ہزاروں کینیڈین بھی مظاہروں میں شریک ہیں اور کینیڈا میں سکھوں اور مسلمانوں کی مشترکہ نیوز کانفرنس ہوئی جس میں بھارت کے خلاف مزید کاروائیوں کو عمل میں لانے کا مطالبہ کیا گیا برطانیہ ، آسٹریلیا اور امریکہ نے بھی اس واقعے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

لاہور میں بھی سکھ برادری نے بھارتی حکومت کے خلاف لاہور پریس کلب کے سامنے بھر پور احتجاج کیااس احتجاج میں سینکڑوں پاکستانی بھی شامل ہوۓ احتجاج میں پنجاب اسمبلی کے سابق ارکان بھی شامل تھے جن کا کہنا تھا کہ ہردیپ سنگھ کے قتل کے بعد اب بھارت کے چہرے سے سیکولرزم کا نقاب اتر چکا ہے بھارت میں بھی سکھ برادری وزیر اعظم مودی اور اس کی حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئی مظاہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کے ان اقدامات سے خالصتان تحریک دب نہیں سکتی مظاہرین نے بھارتی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور سکھ رہنماؤں نے بھارت کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کا اعلان بھی کر دیا ہے سکھ رہنماؤں نے کہا ہے کہ خالصتان کے قیام کی تحریک ہر حال میں اپنے منتقی انجام تک پہنچے گی بھارتی حکومت کو سکھ برادری کی انفرادیت اور الگ حیثیت کو ہر حال میں قبول کرنا ہوگا یہ جماعت اپنے لیے الگ ریاست خالصتان کا قیام عمل میں لا کر ہی دم لے گی سکھ برادری نے ہندوستان کے وزیر اعظم کو انسانیت کا قاتل قرار دیا۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+