روس کا آئی ایل 62 جنگی جہاز شمالی کوریا پہنچ گیا

روس کا فوجی جہاز

نیوز ٹوڈے: ستمبر کے شروع میں جب شمالی کوریا کے صدر کم جانگ اون نے ماسکو کی سرزمین پر قدم رکھا تھا تو امریک،جاپان اور جنوبی کوریا کا اس وقت ہی ماتھا ٹھنکا تھا کہ پیوٹن اور کم مل کر ان کے خلاف کوئی بڑا منصوبہ بنا سکتے ہیں کم جانگ روس کو یوکرین جنگ کیلیے خطرناک میزائلیں اور ہتھیار دے سکتے ہیں اور پیوٹن اس کے بدلے شمالی کوریا کو نیوکلیئر ہتھیاروں کی تیاری کیلیے تکنیک دے سکتے ہیں کم جانگ کے دورے کے دو ہفتوں بعد ہی امریکہ اور جنوبی کوریا کے اندازے سچ ثابت ہونے لگے ہیں روس کا ایک فوجی جہاز آئی ایل 62 ماسکو سے پیانگ پانگ پہنچ چکا ہے روس کے یہ فوجی طیارہ فوجی آپریشن کیلیے استعمال کیا جاتا ہے-

آئی ایل 62 کی پیانگ پانگ پہنچتے ہی یہ اندازہ لگایا جانے لگا کہ اس جہاز میں ہائیڈروجن بم کی تکنیک ہو سکتی ہے یا لمبی دوری کی میزائل کی تکنیک بھی ہو سکتی ہے شمالی کوریا کے صدر نے پہلے ہی اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 2023 کے آخر تک شمالی کوریا کی ملٹری طاقت میں کئی گنا اضافہ ہو جاۓ گا اقوام متحدہ کے حالیہ اجلاس میں جنوبی کوریا کے صدر نے کہا ہے کہ ایٹمی ہتھیار شمالی کوریا کی حفاظت کے زمہ دار نہیں ہو سکتے اگر شمالی کوریا نے جنوبی کوریا پر حملہ کیا تو جنوبی کوریا اس کا وجود ہی مٹا دے گا روس اور شمالی کوریا کی نزدیکیوں سے کوریائی سرزمین پر ایٹمی جنگ کا خطرہ بڑھنے لگا ہے-

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+