یوکرین کی نیٹو ملکوں سے لڑائی اناج سپلائی سے تجاوز کر چکی ہے

    نیوز ٹوڈے : نیٹو کے پانچ ملک ہنگری ، سلواکیا ، پولینڈ ، رومانیہ اور بلغاریہ ایسے ہیں جن کا اناج کے معاملے پر آج کل یوکرین سے جھگڑا چل رہا ہے ان ملکوں نے اپنے اپنے ملکوں میں یوکرین کے اناج کی سپلائی پر پابندی لگا رکھی ہے حالانکہ ان ملکوں سے اناج تمام یورپ اور افریقی ملکوں کو بھیجا جاتا ہے لیکن لوکل مارکیٹ میں یوکرین کے اناج کی بہتات کی وجہ سے ان ملکوں کے کسانوں کو بھاری نقصان ہو رہا تھا اس لیے ان ملکوں نے یوکرین کے اناج کی سپلائی روک دی اور ان ملکوں کے راستے دوسرے ملکوں کو بھی یوکرینی اناج کی سپلائی رک چکی ہے جس پر زیلینسکی بھڑک اٹھے ۔

     اب یوکرین اور نیٹو ملکوں کی یہ لڑائی اناج سپلائی سے آگے بڑھ چکی ہے سلواکیا میں ہونے والے انتخابات میں یہ قیاس لگاۓ جا رہے ہیں کہ رابرٹ فیکو جو کہ پہلے بھی 2006 اور 2010 میں سلواکیا کے وزیر اعظم رہ چکے ہیں ان کی پارٹی کی تیسری بار جیت کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں اگر رابرٹ فیکو نے سلواکیا کی حکومت سنبھال لی تو سلواکیا کے یوکرین کے ساتھ تعلقات مزید بگڑ جائیں گے کیونکہ فیکو پیوٹن کے بہت بڑے حمایتی اور یوکرین کے مخالفین میں شامل ہیں اور یوکرین کو ہتھیار دینے کی کئی بار مخالفت بھی کر چکے ہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+