امریکہ کی ریاست (اوریگن) میں ٹرانس جینڈر نے کی سفاکیت کی انتہا

سفاکیت کی انتہا

نیوز ٹوڈے :  امریکہ جنس تبدیل کرکے عورت بننے والی خاتون نے اپنے دو ملازموں کو جان سے مار کر خنزیروں کو کھلا دیا ـ تفصیلات کے مطابق امریکی شہر (نیویارک) میں ایک مرد سے عورت بننے والی سفاک خاتون نے بے حسی کی انتہا کرتے ہوۓ اپنے دو ملازمین کو قتل کرکے ان کی لاشیں پالتو سوروں کے آگے ڈال دیں - سفاک خاتون پہلے مرد تھی جس کا نام (سٹیون بوکانن) تھا بعد میں اس نے اپنی جنس تبدیل کروا کر اپنا نام (سوزان مونیکا) رکھا ـ رابڑٹ بینی اور سٹیفن ڈیلیسینو نام کے دو افراد اس عورت جو کہ ریاست اوریگن کی رہائشی ہے کے سوروں کے فارم ہاؤس پر کام کرتے تھے -

کچھ دن پہلے جب رابرٹ نامی شخص کا اپنے گھر والوں سے کوئی رابطہ نہ رہا تو اس کی فیملی اس کی تلاش میں مونیکا کے فارم ہاؤس پر پہنچ گئی - رابرٹ کے بارے میں معلوم کرنے پر مونیکا نے کہا کہ وہ کچھ دن پہلے یہاں سے چلا گیا تھا ـ جس پر رابرٹ کی فیملی نے پولیس کو اطلاع کی تو پولیس کی تفتیش کے دوران مونیکا نے اپنا جرم قبول کر لیا - اور بتایا کہ سٹیفن نے میرے اوپر حملہ کیا تھا اور اپنے دفاع میں میں نے سٹیفن کو گولی مار دی تھی اور اس کی لاش کو سوروں کو کھلا دیا تھا - رابرٹ سے متعلق مونیکا نے بتایا کہ ایک دن باڑے میں اس پر سوروں نے حملہ کر دیا تھا جس سے وہ زخمی ہو گیا تھا جس سے وہ نہایت تکلیف میں تھا اس لیے اسے بھی میں نے گولی مار دی تھی اور اس کی لاش سوروں کے آگے ڈال دی - ٹرانس جینڈر کے اس جرم پر عدالت نے اسے 50 سال کی قید کی سزا سنا دی-

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+