سات سال بعد دریائی گھوڑے کی حقیقت منظر عام پر آ گئی

مادہ ہپوپوٹیمس

 نیوز ٹوڈے :   سات سال تک چڑیا گھر میں ایک مادہ ہپوپوٹیمس نے کسی کو یہ نہیں جاننے دیا کہ وہ نر ہے مادہ نہیں۔ جانور کی کوئی بھی قسم یا نسل ہو، ماہرینِ حیوانات کے لیے یہ سمجھنا کبھی مشکل نہیں ہوتا کہ وہ نر ہے یا مادہ۔ لیکن جاپان کے ایک چڑیا گھر میں ہیپو پوٹیمس کا معاملہ چونکا دینے والا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جین چن نامی ہپوپوٹیمس جاپان کے ایک چڑیا گھر میں گزشتہ سات سال سے موجود تھا۔

یہ کیسے معلوم  ہوا؟

ایک چڑیا گھر کے مالک نے اے ایف پی کو بتایا کہ 12 سال کے بعد جین چن نے کبھی بھی نر ہپو جیسا سلوک نہیں کیا تھا، اور پالنے والے اس کی کسی حرکت سے نہیں بتا سکتے تھے۔

بعد ازاں شبہ ہونے پر چڑیا گھر کی انتظامیہ نے اس کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جس سے معلوم ہوا کہ جین چن دراصل نر نہیں بلکہ ایک مادہ ہپوپوٹیمس ہے۔ چڑیا گھر کی انتظامیہ نے بھی تصدیق کی ہے کہ جین چن کا نام تبدیل نہیں کیا جائے گا اگر وہ مرد کی بجائے مادہ ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+