زیادہ تر بچے پڑھائی میں کمزور کیوں ہوتے ہیں؟ وجہ سامنے آگئی

بچوں کی تعلیمی مسائل

نیوزٹوڈے:  بچوں میں تعلیمی مسائل کی وجوہات یا ان کی دلدل کیوں نظر آتی ہیں؟ اس موضوع پر اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام "گڈ مارننگ پاکستان" میں تفصیلی گفتگو کی گئی۔

نفسیات کے ماہر ڈاکٹر نیلم ناز نے ماؤں کو مشورے دیئے اور کہا کہ ماں کی پہلی ذمہ داری یہ ہوتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو کتابوں کی عادت دلوائیں تاکہ وہ اپنی تعلیم کی ذمہ داری کو پورا کر سکیں۔

انہوں نے بتایا کہ سب سے پہلے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ بچے میں کوئی ذہنی یا جذباتی مسئلہ تو نہیں، اور اس کی ذہنی عمر کیا ہے؟ اگر بچہ ذہنی طور پر اپنی عمر سے کم ہے تو وہ کتابوں کو بصورت مطلوبہ سمجھ نہیں سکیگا۔ اور اگر ذہنی صحت بھی ٹھیک ہے، لیکن پھر بھی مشکلات ہیں، تو اس کو دوسرے طریقے سے سمجھایا جانا چاہئے۔

پھر ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ کیا بچے کیسی کمیوں یا چیلنجز ہیں۔ اگر بچہ چار کاموں پر ایک ساتھ توجہ مرکوز نہیں کرسکتا، یا اگر وہ کچھ یاد نہیں رکھ سکتا، تو اس کا عیب ای ڈی ایچ ڈی ہو سکتا ہے۔

اے ڈی ایچ ڈی کیا ہوتا ہے؟ ڈاکٹر نیلم ناز نے بتایا کہ ایچ ڈی ڈی کی یہ مخصوص صلاحیت ہوتی ہے کہ اس شخص کو ایک جگہ بیشک کام کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے، مثلاً اگر وہ بات کررہا ہو تو وہ زمیندار بھی کر سکتا ہے، اور ساتھ ہی اسے کوئی سوالات کا جواب بھی دینا ہوتا ہے۔

اگر بچے میں ای ڈی ایچ ڈی کا مسئلہ ہوتا ہے تو وہ کچھ کاموں پر توجہ مرکوز نہیں کرسکتا، یا وہ ایک کام کرتے وقت دوسرے کام کو بھول جاتا ہے۔ اور اگر اس کو سمجھانے کی کوشش کی جائے تو وہ ایک بات کی یاد کرنے کے بعد دوسری کی بھول جاتا ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+