اسرائیل ، ایران کے جوہری اڈوں پر حملے سے کیوں ہچکچا رہا ہے ؟
- 09, اکتوبر , 2024
نیوز ٹوڈے : اسرائیل ، ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملے سے کیوں ہچکچا رہا ہے - اس مہینے کی پہلی تاریخ کو امریکی صدر (جوبائیڈن) نے اسرائیل کو ایران پر جوابی حملے میں ایران کے ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنانے سے منع کر دیا تھا ـ لیکن پھر بھی تل ابیب کی کچھ انتہا پسند آوازیں ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کا مطالبہ کر رہی ہیں - لیکن امریکی مؤقف کو پس پشت ڈالتے ہوۓ اسرائیل نے ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملے کا فیصلہ کیا تو اسے کئی رکاوٹیں عبور کرنا ہوں گیں - کئی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکہ کی حمایت کے بغیر اسرائیل کو اس فیصلے میں بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا -
اس لیے اسرائیل تہران کے جوہری پروگرام پر حملے میں مزید تاخیر کرے گا ـ سب سے پہلا مسئلہ فاصلے کا ہے - کیونکہ اسرائیل ، ایران کی ایٹمی تنصیبات سے ہزاروں میل دور ہے ان تک پہنچنے کیلیے اسرائیلی طیاروں کو شام ،عراق ، اردن اورشاید ترکی کی فضائی حدود بھی استعمال کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے - دوسرا بڑا مسئلہ ایندھن کا ہے کیونکہ اتنے فاصلے پر حملے کی صورت میں اسرائیلی طیاروں کو واپسی کیلیے دوبارہ ایندھن بھرنے کی ضرورت پڑتی ہے - تیسری بڑی مشکل ایران کا دفاعی سسٹم ہے ـ کیونکہ اسرائیلی بمبار طیاروں کی حفاظت کیلیے لڑاکا طیاروں کی بھی ضرورت ہو گی - "سی آر ایس ایس" کی رپورٹ کے مطابق اس حملے کیلیے 100 طیاروں کے سٹرائیک پیکج کی ضرورت ہو گی -
تبصرے