روسی جنرل والیری گرماسیمو کا یوکرین پر قیامت برپا کرنے کا منصوبہ

      وسیم حسن 

 

    پچھلے گیارہ مہینوں سے  روس اور یوکرین کے درمیان جاری  جنگ کافی خوفناک صورتحال  اختیار کرتی جا رہی ہے جو کسی نتیجے پر پہنچتی نظر نہیں آ رہی تھی لیکن اب لگتا ہے کہ ولادیمیر پیوٹن نے اس جنگ کو اپنے انجام تک پہنچانے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ 

 

    کیونکہ ولادیمیر پیوٹن نے روس کی فوج کی کمانڈ ایک انتہائی قابل جنرل  والیری گرما سیمو کے حوالے کر دی ہے جنرل والیری گرما سیمو کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ انتہائی سخت مزاج سپاٹ چہرے والے انسان ہیں اور آج تک انہیں ہنستے ہوئے نہیں دیکھا گیا ۔

 

    دعوٰی  کیا جا رہا ہے کہ زیلینسکی کے یوکرین کی اب خیر نہیں کیونکہ جنرل والیری گرما سیمو  تین  ڈپٹی  کمانڈروں کے ساتھ مل کر یوکرین پر خطرناک حملے کرنے جا رہے ہیں جنرل والیری یوکرین پر تین اطراف سے حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں ۔

   

پہلا کیو کی طرف سے راکٹ حملے کیے جائیں گے دوسرا حملہ  مشرقی یوکرین کی طرف سے ہوگا جس میں ٹینکوں کا استعمال ہو گا اور پیدل فوج ہوگی  اور تیسرا حملہ بیلا روس کی طرف سے ہوگا جس میں روس کے دس ہزار  فوجی بیلا روس کے  60 ہزار فوجیوں کے ساتھ مل کر یوکرین پر حملہ کریں گے ۔

 

    جنرل والیری کا یہ جنگی طریقہ کار یوکرین پر بہت بھاری پڑ سکتا ہے اور اس میں نیٹو اور امریکہ بھی یوکرین کے لیے کچھ کر نہیں سکتے جنرل والیری نے پیدل جنگ سے لے کر نیوکلیئر جنگ تک کی تیاری کر لی ہے  جنرل والیری ہائپر سونک میزائل میں خاص دلچسپی لے رہے ہیں کہ اس کے ذریعے یوکرین میں پیوٹن کے مقصد کو حاصل کیا جا سکتا ہے ۔

 

    ولادیمیر پیوٹن اب جلد سے جلد بغیر کسی مزید بھاری نقصان کے یوکرین پر قبضہ کرناچاہتے ہیں اسی لیے انہوں نے جنگ کی کمانڈ جنرل والیری کے حوالے کر دی ہے لیکن روس یہ دعوٰی بھی کر چکا ہے کہ یوکرینی فوج کی مدد کی آڑ میں نیٹو بھی اس جنگ میں شامل ہو چکا ہے تو یہ روس کے لیے  اتنا آسان نہ  ہو گا ۔

 

    

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+