زیادہ تر لوگوں کا پسندیدہ کھانا جو قبل از وقت بڑھاپے کا سبب بنتا ہے

بڑھاپے کا شکار

نیوز ٹوڈے :   آج کے دور میں اکثر لوگوں کی پسندیدہ غذائیں انہیں قبل از وقت بڑھاپے کا شکار بنا سکتی ہیں۔

یہ انتباہ اٹلی میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں کیا گیا ہے۔آئی آر سی سی ایس نامی ایک ادارے کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز کا زیادہ استعمال بڑھاپے کی طرف سفر کو تیز کرتا ہے۔

واضح رہے کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز کو تیاری کے دوران متعدد بار پروسیس کیا جاتا ہے اور ان میں نمک، چینی اور دیگر مصنوعی اجزاء زیادہ ہوتے ہیں، جب کہ صحت بخش غذائی اجزاء جیسے فائبر کی مقدار کم ہوتی ہے۔ الٹرا پروسیسڈ فوڈز ان میں روٹی، فاسٹ فوڈز، مٹھائیاں، کافی، کیک، اسنیکس، ناشتے کے سیریلز، چکن اور فش نگٹس، انسٹنٹ نوڈلز، میٹھے مشروبات اور سوڈا شامل ہیں۔

اس تحقیق میں 22 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔

ان افراد کے خون کے نمونوں کے ذریعے حیاتیاتی عمر کی جانچ کی گئی۔خیال رہے کہ ہر شخص کی عمر کا تعین تاریخ پیدائش (Chronic age) سے ہوتا ہے، لیکن طبی لحاظ سے ایک حیاتیاتی عمر (biological age) بھی ہوتی ہے، جو کہ جسمانی اور ذہنی افعال کی عمر کے حساب سے ہوتی ہے۔ جینز، طرز زندگی اور دیگر عوامل اس حیاتیاتی عمر کو متاثر کرتے ہیں اور عمر جتنی زیادہ ہوتی ہے، مختلف بیماریوں کا خطرہ اتنا ہی زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق کے دوران سوالنامے بھر کر لوگوں سے غذائی عادات کی تفصیلات حاصل کی گئیں۔

اس سے محققین کو یہ جاننے میں مدد ملی کہ یہ لوگ الٹرا پروسیسڈ فوڈز کا کتنا استعمال کر رہے ہیں۔نتائج سے معلوم ہوا کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز کا زیادہ استعمال حیاتیاتی بڑھاپے کو تیز کرتا ہے۔ درحقیقت، جو لوگ ان غذاؤں میں سے زیادہ کھاتے ہیں وہ وقت سے پہلے بوڑھے ہو جاتے ہیں۔

محققین نے کہا کہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈ نہ صرف عام صحت پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں بلکہ عمر بڑھنے کے عمل کو بھی تیز کرتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز کے انسانی صحت پر مضر اثرات پوری طرح واضح نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز میں صحت کے لیے مفید غذائی اجزاء نہ ہونے کے برابر ہوتے ہیں جب کہ ان میں چینی، نمک اور چکنائی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو کہ صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ محققین کے مطابق نتائج سے ایسے اشارے ملتے ہیں کہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز گلوکوز میٹابولزم پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں جبکہ آنتوں میں موجود بیکٹیریا کے افعال کو بھی تبدیل کرتے ہیں۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+