مودی نے بابری مسجد کے ملبے پر رام مندر کا افتتاح کر دیا

ہندو رام مندر کا افتتاح

نیوزٹوڈے:  بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو ایودھیا شہر میں تاریخی بابری مسجد کے مقام پر ایک عظیم الشان ہندو رام مندر کا افتتاح کیا جسے 1990 کی دہائی میں ہندو انتہا پسندوں نے مسمار کر دیا تھا۔16ویں صدی کی مسجد کے انہدام نے ملک بھر میں فسادات کو جنم دیا تھا جس میں تقریباً 2000 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

وزیراعظم نے فلیش پوائنٹ سٹی میں قائم پرتیشتھا نامی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ تقریب میں فلم اسٹارز اور کرکٹرز سمیت مہمانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

تاہم، زیادہ تر ہندوستانی اپوزیشن نے افتتاح کا بائیکاٹ کرتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ووٹروں کو راغب کر رہی ہے کیونکہ آنے والے مہینوں میں ہندوستان میں عام انتخابات بھی ہونے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی مندر کے نام پر لوگوں سے ووٹ مانگے گی کیونکہ 80 فیصد آبادی ہندو مذہب سے تعلق رکھتی ہے۔

 مندر کی تعمیر پر 217 ملین ڈالر کا خرچہ آیا، جسے مندر کے ٹرسٹ کا کہنا ہے کہ اسے نجی عطیات کی جانب سے سے فنڈ کیا گیا ہے۔

افتتاحی تقریب ٹیلی ویژن پر نشر کی گئی جس میں مودی کو پجاریوں اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت کے ساتھ مندر کے اندر مذہبی رسومات ادا کرتے ہوئے دکھایا گیا۔

ہندو مندر کی صرف گراؤنڈ فلور کو کھولا گیا جبکہ باقی ڈھانچہ سال کے آخر تک مکمل ہونے کی امید ہے۔

ستمبر 2020 میں، شمالی ہندوستان کی ریاست اتر پردیش کی ایک عدالت نے بابری مسجد پر حملےمیں ملوث سابق نائب وزیر اعظم ایل کے ایڈوانی سمیت تمام ملزمان کو بری کر دیا ہے۔

user
صباحت عابد

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+