سعودی عرب کا نیتن یاہو کو بڑا جھٹکا

نیتن یاہو کو بڑا جھٹکا

نیوز ٹوڈے:     سعودی عرب کو لے کر اسرائیل نے بہت سی امیدیں پال رکھی تھیں ـ اسرائیل کے وزیر خارجہ (ایلی کوہن) نے اپنے ایک بیان میں یہ بھی کہا تھا ، کہ 'ایک سال کے دوران ہمارا سعودی عرب کے ساتھ نارملائیزیشن ہو جاۓ گا- پھر ہمارے اور سعودی عرب کے درمیان کئی سمجھوتے ہو جائیں گے اور ہم دونوں کے درمیان ہونے والے ان سمجھوتوں میں سعودی عرب ، فلسطین یا غزہ یا مسجد اقصٰی کے حوالے سے کوئی شرط نہیں رکھے گا' ـ اسرائیل ابھی یہ خواب دیکھ ہی رہا تھا کہ سعودی عرب نے عین وقت پر بساط ہی پلٹ کر رکھ دی ۔

سعودی ولی عہد (محمد بن سلیمان) نے دو ٹوک الفاظ میں کہہ دیا ، کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا جب تک اسرائیل میں نیتن یاہو کی حکومت قائم ہے ـ نیتن یاہو کی موجودگی میں ریاض اور تل ابیب کے درمیان کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا ـ سعودی عرب کے اس بدلتے انداز کی وجہ نیتن یاہو کی "فلسطین مخالف پالیسی" ہے ـ جس پر سعودی عرب نیتن یاہو سے اتنا ناراض ہو گیا ہے ، کہ اس کے ساتھ کوئی بھی سمجھوتہ کرنے کیلیے نیتن یاہو کو اقتدار سے ہٹانے کی شرط رکھ دی ـ سعودی عرب کے اس فیصلے پر امریکہ بھی گھبرا گیا ہے ـ سعودی عرب کے اس فیصلے پر سب سے زیادہ خوش 'ایران' ہے ـ

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+