بھارت کی مداخلت سے مالدیپ کے اندر سیاسی تناؤ اور کشیدگی میں اضافہ ہونے لگا

بھارت

نیوز ٹوڈے :   بحر ہند میں کئی چھوٹے جزائر پر مشتمل خوبصورت مسلم ریاست (مالدیپ ) میں سیاسی تناؤ اور کشیدگی بڑھنے لگی ہے ـ ستمبر 2023 کے صدارتی انتخابات میں "محمد معزو نے ابراہیم محمد صالح" کو شکست دے کر صدر کا منصب سنبھال لیا تھا ۔ ابراہیم محمد صالح ، مودی حکومت کا بہت بڑا ساتھی اور حمایتی تھا ـ جبکہ محمد معزو مودی سرکار کا بہت بڑا مخالف ہے ـ محمد معزو کے بر سر اقتدار آنے کے بعد جب نریندر مودی لکشا دویپ کی سیر کو آۓ تو مالدیپ کے چند حکومتی رہنماؤں نے ان کے خلاف ہتک آمیز تبصرے سوشل میڈیا پر لکھے ، جس سے مالدیپ اور بھارت کے درمیان تعلقات بگڑنے لگے ـ

یہاں تک کہ محمد معزو نے مالدیپ میں تعینات 88 بھارتی فوجیوں کو مالدیپ سے واپس چلے جانے کا حکم بھی دے دیا ـ محمد معزو نے اپنے چین دورے کے دوران کہا ، کہ "بلاشبہ مالدیپ ایک چھوٹا سا ملک ہے ـ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ کوئی بھی اسے دبانے یا دبوچنے کی کوشش کرے" ـ محمد معزو کے اس بھارت مخالف رویے سے معزو کیلیے بھی مشکلات بڑھنے لگی ہیں ـ بھارت نواز اپوزیشن نے معزو کے خلاف مواخذے کی تیاری کر لی ہے ـ گزشتہ چند ہفتوں میں اپوزیشن کی طرف سے مالدیپ کے کئی پارلیمنٹ ارکان پر حملے بھی کیے گۓ ہیں ۔ بدھ کے روز (پروسیکیوٹر جنرل حسین شمیم) کو نامعلوم افراد نے خنجر مار کر شدید زخمی کر دیا ـ

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+