بھارتی صوبہ پنجاب میں پولیس کی گولی سے کسان کی ہلاکت کے بعد حالات مزید بگڑ گۓ

کسان مظاہرین

نیوز ٹوڈے :   بھارت کے "صوبہ پنجاب" کے کسانوں نے حکومت کے خلاف احتجاج شروع کر رکھا ہے ـ پنجاب کے کسانوں کا مطالبہ ہے کہ مرکزی حکومت ان کی فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت پر قانونی ضمانت فراہم کرے ـ اپنے مطالبات کو منوانے کیلیے ہزاروں کی تعداد میں کسان 'شمبھو بارڈر سے دہلی داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں'- لیکن وہاں تعینات سیکیورٹی انہیں آگے بڑھنے نہیں دے رہی ـ کئی دنوں سے شمبھو بارڈر پر کسانوں کا دھرنا جاری ہے -

مظاہرین اور پولیس کے درمیان کھنوری بارڈر پر جھڑپ کے دوران 21 سالہ کسان ( شوبھکرن )کی موت واقع ہو گئی ۔ شوبھکرن کی موت کے بعد حالات مزید خراب ہو گۓ - مظاہرین مطالبہ کر رہے ہیں کہ شوبھکرن پر گولی چلانے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جاۓ ـ اور قاتلوں کے خلاف دفعہ 302 کے تحت کارروائی کی جاۓ ـ مقتول کی لاش 14 گھنٹے گزرنے کے باوجود اب بھی ہسپتال میں پڑی ہوئی ہے ـ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ شوبھکرن سنگھ کو شہادت کا درجہ دیا جاۓ ـ اور جاۓ وقوعہ کی تفتیش کی جاۓ ۔ لیکن پنجاب حکومت کی جانب سے تاحال کوئی جواب نہیں آیا -

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+