بحیرہ احمر سے گرفتار ملزمان پر لگایا گیا الزام ثابت ہو گیا
- 29, فروری , 2024
نیوز ٹوڈے : گیارہ جنوری کو امریکہ کی سمندری فوج نے بحیرہ احمر میں چار ملزمان کے خلاف کارروائی کرتے ہوۓ انہیں گرفتار کر لیا تھا ـ ان ملزمان میں ایک جہاز کا کپتان اور تین عملے کے ارکان تھے ـ ان چاروں پر یہ الزام تھا کہ " یہ لوگ ایرانی ساختہ جدید ہتھیار حوثیوں کو اسمگل کر رہے تھے" - امریکی بحریہ نے جب جہاز پر چھاپہ مارا تھا تو اس وقت جہاز سے کئی ایرانی ساختہ جدید ہتھیار برآمد ہوۓ تھے ـ جن میں کروز میزائلیں ، بلیسٹک میزائلیں ، وار ہیڈ اور ہتھیاروں کے پرزے شامل تھے ـ جہاز کے کپتان نے جب یہ سمجھ لیا کہ امریکی فوج ان پر حملہ کرنے والی ہے ـ تو اس نے جہاز میں لدے ہوۓ سامان کو آگ لگا دی تھی -
لیکن جلد ہی امریکی بحریہ کے اہلکار جہاز میں سوار ہو گۓ تھے ـ اور انہوں نے کارروائی کرتے ہوۓ جہاز کو عملے سمیت اپنی حراست میں لے لیا تھا ـ اور ان کے خلاف تحقیق کا آغاز کر دیا تھا ـ ابتدائی رپورٹ کے مطابق یہ دعوٰی کیا جا رہا تھا کہ زیر حراست افراد کا تعلق پاکستان سے ہے - ( ایسوسی ایٹڈ پریس ) کے مطابق ملزمان پر یہ الزامات ثابت ہو چکے ہیں کہ وہ حوثی باغیوں کیلیے ہتھیار اور اسلحہ اسمگل کرنے کی کوشش کر رہے تھے ، اور انہوں نے امریکی فوجیوں کے سامنے غلط بیانی کی ۔ تاہم ان ملزمان کا تعلق پاکستان سے ہے یہ ثابت نہیں ہو پایا -
تبصرے