حج کے دوران کس سے گریز کریں؟ علماء کونسل کا پاکستانیوں کو مشورہ

حج کے لیے ہدایت

نیوزٹوڈے: اس سال حج کے لیے مملکت مقدس جانے والے پاکستان سے مسلمانوں کو سیاسی اظہار یا قوم پرستی کا مظاہرہ کرنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے عازمین حج پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے مقدس سفر کے دوران ’’سعودی عرب کے ضابطہ اخلاق‘‘ پر عمل کریں۔ انہوں نے زائرین کو یہ بھی مشورہ دیا ہے کہ وہ مملکت میں رہتے ہوئے سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے سے گریز کریں، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دونوں مقدس مساجد عبادت گاہیں ہیں نہ کہ سیاسی اظہار یا قوم پرستی کے اظہار کے لیے میدان۔ عرب نیوز کی خبر کے مطابق، اشرفی نے یہ بھی خبردار کیا کہ دو مقدس مساجد میں نعرے لگانے، جھنڈے اٹھانے یا کسی اور غیر متعلقہ سرگرمی میں ملوث ہونے کی اجازت نہیں ہے اور ان کی حرمت کی حفاظت مسلمانوں پر فرض ہے۔

واضح رہے کہ 2022 میں مدینہ منورہ میں مسجد نبوی میں کچھ پاکستانی زائرین نے اس وقت کے وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے وفد کو زدوکوب کیا تھا اور نعرے لگائے تھے۔ ان افراد کو سعودی حکام نے اس لیے گرفتار کیا تھا کیونکہ مظاہرین نے مسجد نبوی کے تقدس کی 'بے حرمتی کی تھی۔ یہ احتیاط اس وقت سامنے آئی ہے جب پاکستان اس سال جون میں طے شدہ حج کے لیے عازمین کو مملکت بھیجنے کے لیے تیار ہے۔ حکومت پاکستان پہلے ہی سرکاری سکیم کے تحت عازمین حج کے لیے قرعہ اندازی کر چکی ہے جبکہ اسپانسر شپ سکیم اس بار زیادہ رسپانس دینے میں ناکام رہی ہے۔ 



 

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+