صدر بائیڈن کو احساس ہونے لگا ہے کہ اس نے اسرائیل کا ساتھ دے کر بڑی غلطی کر دی

امریکی صدر بائیڈن

نیوز ٹوڈے :   سات اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف پوری دنیا سراپا احتجاج ہو چکی ہے ـ عالمی عدالت انصاف میں بھی اسرائیل کے اس اقدام کی سختی سے مذمت کی گئی ہے ـ لیکن ان حالات میں بھی ایک ملک ایسا ہے جو عالمی عدالت انصاف میں تین مرتبہ اسرائیل کا ساتھ دیتے ہوۓ غزہ میں جنگ بندی قرارداد کو ویٹو کرکے اسرائیل کا ساتھ نبھا رہا ہے ، اور اپنے فوجی ہتھیار خانوں سے بھاری تعداد میں اسرائیل کو ہتھیار سپلائی کر رہا ہے  یہ ملک امریکہ ہے - لیکن امریکی صدر بائیڈن کو اپنے ان اقدامات کے بھیانک نتائج کا اندازہ نہیں تھا -

گزشتہ چند روز میں (مشی گن) کے مسلمانوں نے امریکہ کے ہر کونے سے عرب اور دوسرے مسلمانوں کو بائیڈن کے خلاف متحد کر دیا ہے اس کے ساتھ ہی تقریباً ساٹھ فیصد امریکی بھی غزہ کا ساتھ دینے کیلیے تیار ہیں - اب بائیڈن کو اندازہ ہونے لگا ہے کہ اس نے اسرائیل کا ساتھ دے کر اور امریکی مسلمانوں کے مطالبات کو پس پشت ڈال کر بہت بڑی غلطی کر دی ہے اور اس کا انجام اب انہیں نومبر میں ہونے والے انتخابات میں عوام کی مخالفت کی صورت میں بھگتنا پڑے گا -

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+