کاغذ سے بنی انوکھی بیٹری تیار کی گئی ہے

انوکھی بیٹری

نیوز ٹوڈے :   ماہرین نے ایک بائیو ڈی گریڈ ایبل پیپر بیٹری تیار کی ہے جو ان کے مطابق توانائی کے استعمال اور ذخیرہ کرنے کے طریقے میں انقلاب برپا کر دے گی۔سنگاپور کی کمپنی فلنٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی بیٹری دنیا کی سب سے زیادہ ماحول دوست بیٹری ہے جو ماحولیاتی مسائل پر قابو پانے میں مدد دے سکتی ہے۔

کمپنی کے مطابق اس وقت توانائی کو ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کیے جانے والے نظام ماحول کے لیے نقصان دہ ہیں۔کمپنی نے کہا کہ اس کی کاغذی بیٹری روایتی لیتھیم بیٹری کی عمر کے برابر ہے، جبکہ یہ بہت ہلکی، سستی اور تقریباً کسی بھی برقی ڈیوائس کو پاور کرنے کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔

فلنٹ کے مطابق، اس کی انقلابی بیٹری ٹیکنالوجی ماحول دوست پائیداری کو ذہن میں رکھتے ہوئے تیار کی گئی تھی۔اس بیٹری کے لیے کاغذ کے ایک ٹکڑے کے اندر ہائیڈروجیل کا استعمال کیا گیا تاکہ یہ ان آلات کا حصہ بن سکے جو لیتھیم بیٹریاں استعمال کرتے ہیں۔

کاغذ سے بنی منفرد بیٹری تیار کرلی گئی

اس بیٹری کا پروٹوٹائپ ماڈل حال ہی میں لاس ویگاس میں ہونے والے کنزیومر الیکٹرانکس شو میں متعارف کرایا گیا تھا اور کمپنی کو توقع ہے کہ لوگ اس ٹیکنالوجی میں دلچسپی کا اظہار کریں گے۔ کمپنی نے تجارتی بنیادوں پر کاغذی بیٹریاں تیار کرنے کے لیے $2 ملین کی سرمایہ کاری بھی کی ہے۔

کمپنی نے کہا کہ حقیقی زندگی میں ہم اس بیٹری کو مارکیٹ میں پیش کرنے کے لیے تیار ہیں۔کمپنی کا مزید کہنا تھا کہ ہماری بیٹریوں نے ان چیزوں کا خیال رکھا ہے جو روایتی ٹیکنالوجیز میں موجود نہیں ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ بیٹری کی یہ ٹیکنالوجی انڈسٹری کو بدل سکتی ہے۔فلنٹ اپنی تجارتی پیداوار کے لیے 20 سے زائد کمپنیوں کے ساتھ بھی بات چیت کر رہا ہے۔

 

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+