اچھی صحت کے لیے روزانہ کتنے کپ چائے پینے چاہئیں؟

چائے یا کافی

نیوزٹوڈے: پاکستان سمیت پوری دنیا میں لاکھوں لوگ چائے اور کافی پینے کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہ دونوں مشروبات صحت کے لئے نفع بخش تصور کی جاتی ہیں لیکن ان کی کتنی مقدار صحت کے لئے سودمند ہے؟ اس سوال کا جواب سنگاپور کے ایک طبی مطالعے میں ملا ہے۔ 

نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور کی اس تحقیق کے مطابق، اگر روزانہ چار کپ چائے یا کافی پی جائے تو اس سے درمیانی عمر میں جسمانی کمزوری کے خطرات کو کافی حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔ مطالعے کے مطابق، یہاں تک کہ روزانہ صرف ایک کپ چائے یا کافی بھی درمیانی عمر میں جسم کو مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ اس مطالعے میں 12 ہزار لوگ شامل تھے جن کی اوسط عمر 53 سال تھی۔ 

ابتدا میں، شرکاء سے کیفین کی کھپت کے بارے میں معلومات حاصل کی گئیں، اور پھر ان کی صحت کا مطالعہ بیس سالوں تک کیا گیا، جس دوران انہوں نے کئی مرتبہ سروے فارم بھرے۔نتائج بتاتے ہیں کہ چائے اور کافی جیسے مشروبات کا مستقل استعمال درمیانی عمر میں بڑھاپے کے دوران جسمانی کمزوری کے امکانات کو کم کر دیتا ہے۔ 

مطالعہ کے مطابق، چائے اور کافی میں موجود کیفین اس عمل میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ محققین کے مطابق، چار کپ کافی یا کالی اور سبز چائے کا باقاعدہ استعمال سب سے زیادہ مؤثر ثابت ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چائے اور کافی کا دنیا بھر میں استعمال بہت زیادہ ہے اور اس تحقیق کے نتائج یہ ثابت کرتے ہیں کہ یہ مشروبات۔ بڑھاپے میں جسمانی کمزوری کے خطرات کو کم کر سکتی ہیں۔ 

محققین نے یہ بھی کہا کہ نتائج کی مزید تصدیق کے لئے مزید تحقیق کی ضرورت ہے اور یہ بھی جانچنا ضروری ہو گا کہ کیفین کے علاوہ کون کون سے کیمیائی مرکبات اس میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ تاہم، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس تحقیق کے اشارے یہ ہیں کہ جو لوگ درمیانی عمر میں روزانہ چار یا اس سے زیادہ کپ چائے یا کافی پیتے ہیں وہ بڑھاپے میں چائے یا کافی سے دور رہنے والوں کے مقابلے میں جسمانی طور پر زیادہ مضبوط ہوتے ہیں۔  یہ تحقیق جرنل آف دی امریکن میڈیکل ڈائریکٹرز ایسوسی ایشن میں شائع ہوئی ہے۔

user

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+