جاپان کا بلٹ ٹرین کے ذریعے سیاحوں کو چاند پر بھیجنے کا منصوبہ

انقلابی بلٹ ٹرین

نیوزٹوڈے: جاپان مسافروں کو خلا میں لے جانے کے لیے ایک انقلابی بلٹ ٹرین شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے، جس میں انہیں ایک سیارے سے دوسرے سیارے تک جانے کی اجازت بھی شامل ہے۔کاجیما کنسٹرکشن کے تعاون سے کیوٹو یونیورسٹی کے ہیکساگون اسپیس ٹریک سسٹم پروجیکٹ کا مقصد خلائی سیاحت کو حقیقت میں بدلنا ہے۔ سائنس دان ماحولیات کو نقصان پہنچائے بغیر مریخ پر زمین جیسا ماحول بنانے کا بھی منصوبہ بنا رہے ہیں جہاں سیاح رہ سکیں گے۔ بلٹ ٹرین ایک انتہائی جدید بین سیاروں کی نقل و حمل کے نظام سے گزرے گی جسے Hexatrack کہا جاتا ہے

اور یہ ہیکساگونل کی شکل کے کیپسول سے لیس ہوں گی جس کے مرکز میں ایک متحرک آلہ ہوگا۔زمین اور چاند کو 15 میٹر کے دائرے والے چھوٹے کیپسول کی مدد سے جوڑا جائے گا۔ 20 میٹر کا ایک کیپسول زمین اور مریخ کو جوڑ دے گا۔ چاند اور مریخ کو 30 میٹر کے ریڈیئس کیپسول سے جوڑا جائے گا۔ چاند اور مریخ پر بھی ٹرین سٹیشنوں کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ ہیگزاٹریک ون طویل کے سفر کے دوران ایک جی کی کشش ثقل کو برقرار رکھے۔ کو کم کیا جا سکے۔ پروجیکٹ کا ایک آسان پروٹو ٹائپ ورژن 2050 تک مکمل ہونے کی امید ہے، لیکن اس پروجیکٹ کو حقیقت بننے میں تقریباً ایک صدی لگ سکتی ہے۔

user
عائشہ ظفر

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+